خیبر پختونخوا کے سینئر قانون دان اور سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان سید ارشد حسین شاہ آئینی عدالت کے جج مقرر ہوگئے ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد حسین شاہ کو وفاقی آئینی عدالت کے جج کے طور پر نامزد کر دیا گیا ہے، وزارت قانون نے وفاقی آئینی عدالت کے ججز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق آئینی عدالت میں مجموعی طور پر چھ ججز شامل ہوں گے جن میں جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عامر فاروق، جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس کے کے آغا اور بلوچستان سے جسٹس روزی خان بھی شامل ہیں، پشاور ہائی کورٹ سے جسٹس ارشد حسین شاہ کو آئینی عدالت کے جج کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے بعد پہلے مرحلے میں آئینی عدالت کے تین ججز نے حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان نے حلف لیا جبکہ جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی بھی حلف برداری میں شریک تھے۔
سینئر قانون دان سید ارشد حسین شاہ کی قانونی خدمات اور اہم عہدے
سابق معاون وزیر برائے قانون، پارلیمانی امور، انسانی حقوق اور اوقاف، حج، مذہبی و اقلیتی امور، خیبر پختونخوا میں تمام متعلقہ شعبوں میں کارکردگی کو یقینی بنایا اور قانونی اصلاحات نافذ کیں۔
بطور سابق چیف جسٹس سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان 560 سے زائد مقدمات کا فیصلہ کیا اور 800 سے زائد مقدمات کی سماعت کی، جن میں سروس، فوجداری، دیوانی، جائیداد، معاہدہ، مزدور، معدنیات کی کان کنی، ثالثی اور خوراک سے متعلقہ کیسز شامل تھے۔
300 مقدمات اب قانونی جریدوں میں شائع ہونے کے عمل میں ہیں، انسانی حقوق، سماجی اور صحت کے مسائل کے مقدمات میں فیصلے دیے، جن میں صاف پانی، خوراک، صحت کی سہولیات، سڑکوں کی تعمیر، دور دراز علاقوں میں سستی رابطے کے لیے ریڈیو لنک سینٹرز قائم کرنا اور گلگت بلتستان کے تمام علاقوں میں عدالت کے دروازے پر انصاف کی فراہمی شامل ہے۔
بحیثیت چیئرمین عدالتی پالیسی سازی کمیٹی، پورے گلگت بلتستان کی عدالتوں میں عدلیہ کی رہنمائی، پالیسی سازی، عمل درآمد اور کارکردگی کی نگرانی کی، صوبائی حکام کو قانون و انتظامیہ کی صورتحال بہتر بنانے اور تمام فراری مجرموں کو گرفتار کرنے کی ہدایات دیں، وبا سے نمٹنے اور SOPs کے صحیح نفاذ کو یقینی بنایا۔
بطور ڈپٹی اٹارنی، پاکستان، پشاور ہائی کورٹ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں وفاقی حکومت کے فریق ہونے والے مقدمات کی نمائندگی کی۔، وفاقی حکومت کے تحت خدمات انجام دینے والے افسران کے مقدمات کی کارروائی کی، وفاقی حکومت کو آئینی، قانونی اور دیگر امور پر مشاورتی خدمات فراہم کیں،
بطور اضافی ایڈووکیٹ جنرل، خیبر پختونخواہ، سپریم کورٹ اسلام آباد سپریم کورٹ میں کے پی حکومت کے فریق ہونے والے مقدمات کی نمائندگی کی، حکومت کے افسران کے مقدمات کی کارروائی کی اور آئینی، قانونی و دیگر امور میں مشاورت فراہم کی۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
سید ارشد حسین شاہ کی شمولیت وفاقی آئینی عدالت میں تجربے اور قانونی مہارت کا اضافہ سمجھی جا رہی ہے، جس سے عدلیہ کی کارکردگی اور قانون کے نفاذ کو مزید مضبوطی ملے گی۔





