ضلع خیبر میں ڈرون حملے کے دعوے بے بنیاد ثابت، حقائق سامنے آگئے

خیبر کے علاقے شالوبار میں ڈرون حملے کے دعوے کو جھوٹ قرار دے دیا گیا ہے، خیبر میں کسی ڈرون حملے کی کوئی تصدیق شدہ خبر نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق مقامی منشیات مافیا کی مدد کے لیے گزشتہ شب پانچ چیک پوسٹوں پر حملہ کیا جسے سیکیورٹی فورسز نے چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹرز کے ذریعے کامیابی سے پسپا کر دیا، اس کارروائی میں سات خراجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

عبدالغنی افریدی کی جانب سے ڈرون حملے اور جانی و مالی نقصان کے دعوے کو مجرمانہ، دہشت گرد، منشیات اور سیاسی مافیا کی ہدایت پر کیا گیا سراسر جھوٹ قرار دیا گیا ہے۔

زخمی ہونے والوں کی تصاویر جو بظاہر شادی میں شریک افراد بتائی جا رہی تھیں، پی ٹی آئی اور بھارتی اکاؤنٹس کے ذریعے پھیلائی جا رہی ہیں۔

تصاویر میں واضح طور پر نوجوان مرد نظر آتے ہیں جن کی شناخت خراجیوں کی مخصوص علامات سے کی جا سکتی ہے۔ ایسے سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ ایسی کون سی شادی ہے جس میں کوئی عورت، بچہ یا بزرگ موجود نہ ہو۔

ایم ایس حیات آباد میڈیکل کے زخمیوں کے دعوے بھی سکرین شاٹس کی بنیاد پر جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: باجوڑ میں کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 20 سے زائد دہشتگرد مارے گئے

سیکیورٹی فورسز نے باجوڑ کے عمومی علاقے میں قابلِ اعتماد خفیہ معلومات پر ایک کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا جس کا ہدف خوارج دہشتگردوں کا ایک فعال نیٹ ورک تھا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق کارروائی کے دوران 20 سے زائد دہشتگرد ہلاک ہو گئے جنہیں سیکیورٹی حکام نے فتنۂ خوارج کا حصہ قرار دیا ہے۔

آپریشن کو علاقے کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور دہشتگردوں کی دوبارہ منظم ہونے کی کوشش ناکام بنانے کے لیے اہم کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق علاقے میں مزید سرچ اور کلیئرنس آپریشن بھی جاری ہے تاکہ کسی ممکنہ خطرے کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ یہ کارروائی دہشتگردی کے خلاف جاری ملک گیر کوششوں کا حصہ ہے اور مستقبل میں بھی ایسے آپریشن جاری رہیں گے۔

Scroll to Top