حیات آباد میڈیکل کمپلیکس نے شلوبر واقعے سے متعلق نوٹس کو غلط قرار دے دیا

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس نے شالوبار واقعے سے متعلق گردش کرنے والے جعلی نوٹس کی سختی سے تردید کر دی ہے۔

میڈیکل ڈائریکٹر ایچ ایم سی کے مطابق ہسپتال میں اس نوعیت کے کوئی مریض نہیں لائے گئے اور زیرِ گردش نوٹس مکمل طور پر جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔

دوسری جانب خیبر کے علاقے شالوبار میں مبینہ ڈرون حملے کے دعوے کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خیبر میں کسی ڈرون حملے کی کوئی تصدیق شدہ اطلاع نہیں ملی۔

ذرائع نے کہا ہے کہ گزشتہ شب مقامی منشیات مافیا کی مدد کے لیے پانچ چیک پوسٹوں پر حملہ کیا گیا تاہم سیکیورٹی فورسز نے چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹرز کے ذریعے کارروائی کرتے ہوئے حملہ پسپا کر دیا، جھڑپ میں سات خراجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

عبدالغنی افریدی کی جانب سے ڈرون حملے اور جانی و مالی نقصان سے متعلق دعوؤں کو بھی سراسر جھوٹ قرار دیا گیا ہے، جنہیں ذرائع کے مطابق مجرمانہ، دہشت گرد، منشیات اور سیاسی مافیا کی ہدایت پر پھیلایا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر زیرِ گردش زخمیوں کی وہ تصاویر بھی غلط ثابت ہوئیں جنہیں شادی میں شریک افراد کا زخمی حالت میں دکھایا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر پی ٹی آئی اور بھارتی اکاؤنٹس کے ذریعے پھیلائی جا رہی ہیں جبکہ ان میں واضح طور پر نوجوان مرد نظر آتے ہیں جن کی شناخت خراجیوں کی مخصوص علامات سے کی جا سکتی ہے۔

سوال اٹھایا گیا ہے کہ اگر یہ واقعی شادی تھی تو وہاں خواتین، بچے یا بزرگ کیوں موجود نہیں تھے؟

یہ بھی پڑھیں: ضلع خیبر میں ڈرون حملے کے دعوے بے بنیاد ثابت، حقائق سامنے آگئے

ایم ایس حیات آباد میڈیکل سے منسوب زخمیوں کے دعوے بھی صرف سکرین شاٹس پر مبنی اور بے بنیاد ثابت ہوئے ہیں۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر یقین کرنے کے بجائے مصدقہ معلومات کا انتظار کیا جائے۔

Scroll to Top