سابق گورنر کا طورخم بارڈر کی بندش پر سیاسی جماعتوں سے بڑا مطالبہ

سابق گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پاک افغان تجارت اور بارڈر کی بندش کے مسائل پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کام شروع کریں۔

پختون ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حالات اسی طرح چلتے رہے تو دونوں ممالک کے تجارتی راستے مزید متاثر ہو سکتے ہیں، جو کہ اقتصادی سرگرمیوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔

حاجی غلام علی نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ طورخم بارڈر کی بندش کو آخری آپشن کے طور پر رکھا جائے اور جتنا ہو سکے معاملات کو بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے دونوں ممالک کے عوام اور کاروباری برادری کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے، جس کا فائدہ کسی کو نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں پاک افغان بارڈر بندش، پاکستان کو یومیہ کروڑوں روپے تجارتی خسارے کا سامنا

سابق گورنر نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے ملکی سالمیت کے لیے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے، خاص طور پر مشکل حالات میں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے عمل کو دیگر سیاسی جماعتوں کے لیے ایک سبق سمجھنا چاہیے کہ ملکی سالمیت ذاتی مفادات سے بالاتر ہے۔

Scroll to Top