شیراز احمد شیرازی
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین کی غیر موجودگی میں کوئی بھی فیصلہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر پوری پارٹی بھی عمران خان سے اجازت نہ لینے کا فیصلہ کرے تو وہ اس فیصلے کے ساتھ نہیں ہوں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی اجازت کے بغیر پی ٹی آئی کسی بھی اجلاس کا حصہ نہیں بنے گی اور اس حوالے سے جیل میں جا کر عمران خان سے مشورہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کسی فیصلے کو میں نہیں مانتی جو عمران خان کی مشاورت کے بغیر کیا جائے۔ بیرسٹر گوہر قابل احترام ہیں لیکن وہ میرے لئے پارٹی کے چیئرمین نہیں ہیں۔
پختون ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے حوالے سے اجلاس ضرور ہو رہا ہے، لیکن پاکستان میں حقیقی قومی سلامتی موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کی اجازت کے بغیر کسی اجلاس کا حصہ نہیں بنا جائے گا۔ اگر ہمارے تحفظات کو سنا اور تسلیم نہ کیا گیا تو ہم اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
پی ٹی وی پر پشتونوں کے خلاف متنازعہ بیانات کے حوالے سے سوال پر شاندانہ گلزار نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اس طرح کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ان پر اللہ کی لعنت ہو۔
انہوں نے کہا کہ پشتون کسی کے سہولت کار نہیں بلکہ پاکستان کے وفادار شہری ہیں اور انہیں اس طرح کے الزامات کے ذریعے بدنام کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کے ساتھ ملکر عید کے بعد احتجاج کریں گے، جنید اکبر
پارٹی کے اندرونی اختلافات اور رہنماؤں کے نکالے جانے کے امکانات پر بات کرتے ہوئے شاندانہ گلزار نے کہا کہ وہ لوگ جو عمران خان کے فیصلے کے خلاف ووٹ دے چکے ہیں، انہیں جلد ہی پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ افراد وزارتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، لیکن ان کا مستقبل تحریک انصاف میں محفوظ نہیں۔
عمران خان کو سیاست سے مائنس کرنے کی کوششوں پر انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد پی ٹی آئی کو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی طرف دھکیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سازش زیادہ دیر تک کامیاب نہیں ہوگی، کیونکہ عمران خان عوام کے دلوں میں بستے ہیں اور انہیں سیاست سے نکالنا ممکن نہیں۔