سیاسی استحکام کے لئے بانی پی ٹی آئی کا باہر آنا ضروری ہے، علی امین گنڈاپور

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام کے لئے بانی پی ٹی آئی کا باہر آنا ضروری ہے، جب تک عمران خان باہر نہیں آتے ملکی سیاسی صورتحال میں استحکام نہیں آسکتا۔

علی امین گنڈاپور نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے انہیں باضابطہ طور پر کسی مذاکرات کی ذمہ داری نہیں دی لیکن میں پھر بھی میں جہاں بھی بیٹھوں کا ان کی رہائی کے لئے بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی سے متعلق توڑ پھوڑ پارٹی پالیسی نہیں تھی، اگر کوئی رہنما تھوڑ پھوڑ میں ملوث ہے تو انہوں نے پارٹی پالیسی کیے پاروچڑ پھورہئے، علی امین گنہریئوکتی ہے۔

ری قیادت نے مل بی خلاف ورزی کی ہے۔

’گڈ بکس‘ میں آنے کے لئے کسی کی غلامی نہیں کرسکتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان اور تحریک انصاف کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بعض پارٹی رہنما کارکردگی کی بجائے ملاقاتوں کے ذریعے پارٹی قیادت کی قربت حاصل کرنا چاہتے ہیں، میں ایک نظریاتی سیاسی کارکن ہوں اور پارٹی رہنماوں کی تنقید کی بجائے کام پر یقین رکھتا ہوں، میں کسی کی ’گڈ بکس‘ میں آنے کے لئے کسی کی غلامی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک عمران خان باہر نہیں آتے ملکی سیاسی صورتحال میں استحکام نہیں آسکتا۔ سیاسی استحکام کے لئے بانی پی ٹی آئی کا باہر آنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے انہیں باضابطہ طور پر کسی مذاکرات کی ذمہ داری نہیں دی لیکن میں پھر بھی میں جہاں بھی بیٹھوں کا ان کی رہائی کے لئے بات کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ اعتراف کرتا ہوں کہ میرے میرے آرمی چیف کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، بعض معاملات پر اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ملک اور صوبے کے مفاد میں آرمی چیف کی حمایت حاصل ہے بالخصوص این ایف سی ایوارڈ میں آرمی چیف بھرپور سپورٹ اور رہنمائی کررہے ہیں۔

افغان باشندوں کو پاکستان کی شہریت دینی چاہئے، علی امین گنڈاپور

سما ٹی کے پروگرام لائیو ود ندیم ملک میں گفتگو کرتے ہوئے افغان باشندوں کی بے دخلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر افغان کی بے دخلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے باشندے اگر پاکستان کی شہریت مانگ رہے ہیں تو انہیں کیوں نہیں دے سکتے۔

اگر یورپی ممالک دوسری ملک کے باشندوں کا شہریت دے سکتے ہیں تو پاکستان میں افغانیوں کو شہریت کیوں نہیں دے سکتے۔ افغان باشندوں کو شہریت دینے سے صوبے میں چار سے پانچ بلین کی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں لاکھوں افغان مقیم ہیں۔ اس حوالے سے جامع پالیسی بنانی چاہئے۔ صرف ایک آرڈر جاری کردینا کافی نہیں ہے۔

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اعلامیہ میں سوشل میڈیا صارفین کے خلاف کاروائیوں کے حوالے سے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ اس اجلاس میں شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی پولیس کی بہادری پر تنقید کرنا میں بالکل برداشت نہیں کروں گا: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپگینڈا کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی بات شرپسند عناصر کی جانب سے ریاست مخالف سرگرمیوں سے متعلق ہوئی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کے حوالے سے اجلاس میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔

Scroll to Top