ویب ڈیسک: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی ارباب عالمگیر خان نے کہا ہے کہ افغان باشندوں کی واپسی بہت پہلے ہونی چاہیئے تھی، آج بھی پالیسی نہیں بن رہی بلکہ گذشتہ تین دہائیوں سے صرف ڈیڈلائنز دیے جارہے ہیں۔
پختون ڈیجیٹل پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ارباب عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر افغان باشندوں کی واپسی کیلئے متحدہ لائحہ عمل بنانا ہوگا کیونکہ افغانستان میں امن کے قیام تک پاکستان سمیت پورے خطے میں امن ممکن نہیں اور امن کے قیام کیلئے بنیادی کردار سیاست دانوں کو ادا کرنا ہوگا۔ وفاقی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر امن کا قیام ممکن بنایا جائے کیونکہ بدامنی کی وجہ سے عام عوام متاثر ہورہے ہیں۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ امن کا قیام سب کی ذمہ داری ہے۔ ہر روز سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت معصوم شہری شہید ہورہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے، نیا بنے گا تو بھی کامیاب نہیں ہوگا۔ ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ سیاستدان آج بھی امن کے قیام میں سنجیدہ نظر نہیں آرہے۔اختلافات بھلا کر ایک میز پر بیٹھنا ہوگا
خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ارباب عالمگیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ 10، 15 سال میں صوبے کو بہت فنڈز دیے گئے لیکن پی ٹی آئی کے تین ادوار میں کوئی میگا منصوبہ نہیں بنا۔
وفاقی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت روزاول سے کوشش کررہی ہے لیکن پاکستان پیپلزپارٹی کی کابینہ میں شمولیت کا کوئی ارادہ نہیں جس کا فیصلہ مرکزی کمیٹی اجلاس میں کیا گیا تھا۔