ایبٹ آباد: ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ پاکستان نے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں آبی وسائل کے تحفظ، پائیدار زراعت کے فروغ، اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایک وسیع ماحولیاتی تحفظ منصوبہ شروع کر دیا ہے۔
یہ منصوبہ واٹر ریسورس اکاؤنٹیبلٹی ان پاکستان کے نام سے 17 اضلاع اور 143 دیہات میں جاری رہے گا اور جون 2028 تک مکمل ہوگا۔
سعید الاسلام، صوبائی پروجیکٹ لیڈ نے ایبٹ آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پانی کے دیرپا استعمال اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے چیک ڈیمز، آبپاشی نہریں، حفاظتی دیواریں، اور کمیونٹی بیسڈ فش فارمز تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، منصوبے میں بڑے پیمانے پر شجرکاری، زیتون کی قلم کاری، پانی کی فلٹریشن یونٹس، اور شمسی گیزر کی تنصیب بھی شامل ہے تاکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
سعید الاسلام کے مطابق، پاکستان میں 3 لاکھ سے زائد بچے آلودہ پانی کی وجہ سے بیمار ہو چکے ہیں، جس کے پیش نظر 50 اسکولوں میں فلٹریشن پلانٹس اور 16 شمسی گیزرز نصب کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے سیکرٹری ماحولیات کو ماحول سے متعلق رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیدیا
اسی طرح، ہری پور کی ایک یونیورسٹی میں واٹر ری سائیکلنگ یونٹ بھی لگایا گیا ہے تاکہ طلبہ کو تحقیق کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
یہ منصوبہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور کم پانی استعمال کرنے والی فصلوں کے فروغ پر بھی کام کرے گا تاکہ پانی کی قلت کے مسئلے کو کم کیا جا سکے۔