پشاور (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شوکت یوسف زئی نے پختون ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر گرینڈ الائنس کی تشکیل میں کوئی رکاوٹ آتی ہے تو تحریک انصاف اپنی حکمت عملی طے کرے گی۔ تاہم اس بار تحریک کو منظم طریقے سے آگے لے جانے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی تحریک ناکام نہیں ہوتی، یہ ایک سیاسی سفر ہوتا ہے جو جاری رہتا ہے۔ بعض اوقات اس کے نتائج فوری نہیں آتے بعض اوقات مطلوبہ نتائج نہیں ملتے۔ ماضی میں پی ٹی آئی سے غلطیاں ہوئیں اور کمزوریاں بھی سامنے آئیں کیونکہ قیادت کا بڑا حصہ جیل میں تھا، لیکن اب نئی قیادت آگے بڑھ رہی ہے، اور اس بار بہتر حکمت عملی بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
تحریک انصاف پر خیبر پختونخوا کے مسائل کی بجائے عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج کرنے کے الزام پر شوکت یوسف زئی نے کہا کہ سیاسی جماعت اور حکومت دو الگ چیزیں ہیں۔ صوبے میں حکومت موجود ہے، وزراء اور ادارے اپنا کام کر رہے ہیں، کسی کو بھی کام سے نہیں روکا گیا۔ صحت کارڈ اور تعلیمی شعبے میں ترقیاتی کام جاری ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی حکومت کا خیبر پختونخوا میں سیاسی مفاد یا سیاسی مستقبل نہیں ہے اس لیے مسلم لیگ ن بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہی ہے۔
محسن نقوی کو کرکٹ سے اور طلال چوہدری کو الزامات لگانے سے فرصت نہیں، شوکت یوسفزئی
ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراس بارڈر دہشت گردی کو صرف صوبائی حکومت کنٹرول نہیں کر سکتی، اس کے لیے مرکزی سطح پر مؤثر اقدامات اور پالیسی کی ضرورت ہے۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ سب یہی کہتے ہیں کہ دہشت گردی افغانستان کی سرزمین سے ہو رہی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ ہمارے وزیر خارجہ کتنی بار افغانستان گئے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد وزیر دفاع اور وزیر داخلہ نے کتنی مرتبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا دورہ کیا ہے؟ عوام کو اعتماد میں لینا اور ان کا خوف ختم کرنا ضروری ہے۔ وفاقی حکومت کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو کرکٹ سے فرصت نہیں، جبکہ طلال چوہدری کی ترجیحات صرف پاکستان تحریک انصاف پر الزامات لگانا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سستا ہونے کے باوجود عوام کو کوئی فائدہ نہیں ملا، شوکت یوسفزئی
انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، لیکن پاکستانی عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں دیا جا رہا۔ شوگر مافیا کو روکنے میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ ٹیکسٹائل تھی، لیکن پنجاب میں 187 ٹیکسٹائل ملیں بند ہو چکی ہیں۔
دو سال میں 27 ارب ڈالر کا قرضہ لیا گیا، شوکت یوسفزئی
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ پی ٹی آئی پر الزام لگایا جاتا تھا کہ انہوں نے ساڑھے تین سال میں 26 ہزار ارب روپے قرضہ لیا، لیکن دوسری جانب نگران اور موجودہ حکومت نے اپریل 2022 سے 2024 تک 27 ارب ڈالر قرضہ لیا اور مزید قرضہ لینے کے لیے کوشاں ہے۔
دہشت گردی پر قومی پالیسی کی ضرورت، ورنہ کوئی شہر محفوظ نہیں رہے گا، شوکت یوسفزئی
انہوں نے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے باوجود دہشت گردی کنٹرول کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر دہشت گردی کو کنٹرول نہ کیا گیا تو نہ اسلام آباد محفوظ رہے گا، نہ لاہور، اس لئے ضروری ہے کہ اس حوالے سے قومی پالیسی تشکیل دی جائے۔