وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پولیو ایک ناقابلِ علاج بیماری ہے اور اس سے بچاؤ صرف اور صرف ویکسینیشن سے ممکن ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جو والدین بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں، وہ نہ صرف اپنے بچوں بلکہ پوری قوم کے مجرم ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام طبقوں کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری پولیو مہم میں عوامی نمائندے بھی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ دنیا میں اب صرف پاکستان اور افغانستان ہی وہ ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو وائرس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 21 اپریل سے انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے، اور یہ وقت ہے کہ پوری قوم متحد ہو کر اس مرض کے خلاف جنگ لڑے۔
وفاقی وزیر صحت کے مطابق کراچی کے ہر ضلع میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے، جس کے پیش نظر انسداد پولیو مہم کو 100 فیصد کامیاب بنانا ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا میں پولیو سے نمٹنے کے لیے مربوط ایکشن پلان کی منظوری
انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں اب تک 44 ہزار والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا ہے، جن میں سے 34 ہزار والدین کا تعلق صرف کراچی سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انکار کرنے والے افراد کی سوچ نہ صرف اپنے خاندان کے لیے خطرناک ہے بلکہ پورے معاشرے کو متاثر کر سکتی ہے۔
آخر میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ پاکستان کو پولیو فری ملک بنایا جا سکے، اور اس مقصد کے حصول کے لیے ہر شہری کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔





