پاراچنار میں قبائلی رہنما ملک زرتاج حسین کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرے

پاراچنار میں قبائلی رہنما ملک زرتاج حسین کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرے

پاراچنار میں جاری دھرنے کی قیادت کرنے والے قبائلی رہنما ملک زرتاج حسین کو پولیس نے مجلس علما اہلبیت کے دفتر کے سامنے سے حراست میں لے لیا۔

ملک زرتاج کی گرفتاری کے بعد پارا چنار شہر میں صورتحال کیشدہ ہو گئی، مختلف مقامات پر شہریوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیئے۔

مطاہرے میں شامل رہنما مسرت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک زرتاج حسین کو پرامن سیمینار میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

ملک زرتاج کی گرفتاری کو افسوسناک عمل قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ امن کی بات کرتے ہیں انہیں اُٹھایا جا رہا ہے، جو کہ نہایت افسوسناک عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیمی میدان میں بڑی پیشرفت، خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع میں اساتذہ کی ہنگامی بھرتیوں کا فیصلہ

رہنما مسرت حسین نے مزید کہا کہ راستوں کی بندش ناقابل قبول ہے اس صورتحال پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، انہوں مزید کہا کہ کل کشمیری چوک میں اہم اعلان کیا جائے گا۔

پولیس کی جانب سے تاحال قبائلی رہنما ملک زرتاج کی گرفتاری کی وجوہات پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔

پاراچنار میں ٹل روڈ بندش کے خلاف دھرنا مسلسل 50ویں روز بھی جاری ہے، مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

Scroll to Top