سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک نجی پوڈکاسٹ میں چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں 15 کروڑ روپے دے کر وزیر بنایا جاتا ہے۔
پوڈ کاسٹ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کیا خیبرپختونخوا میں 15 کروڑ روپے دے کر وزیر نہیں لگتا؟ میرا منہ مت کھلوائیں۔
اینکر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا واقعی 15 کروڑ روپے لیے جاتے ہیں؟ جس پر سابق وزیراعظم نے ہاں میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا ہی ہے۔
جب اینکر نے پوچھا کہ یہ پیسے کس کو دیے جاتے ہیں تو شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ مجھے تو نہیں دیے جاتے اگر مجھے دیتے تو میں بتا دیتا جو وزیر بناتا ہے اسی کو دیے جاتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ اگر آپ کو ٹکٹ چاہیے اور آپ سے پیسے مانگے جائیں اور آپ دے دیں تو پھر آپ یہ کہنے کے قابل ہی نہیں کہ آپ نے پیسے دے کر ٹکٹ لیا ہے کیونکہ آپ نے خود بھی غلط کام کیا ہے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ایک ایک ارب روپے دے کر لوگ سینیٹر بنتے ہیں آخر وہ کیوں بن رہے ہیں؟ جو شخص 70 کروڑ روپے خرچ کر کے سینیٹر بنے گا وہ پھر دو سے تین ارب روپے کمائے گا وہ بھی منافع کے ساتھ ۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی میں موروثیت اپنے عروج پر ہے، بشریٰ بی بی کے بعد اب علیمہ خان پارٹی چلا رہی ہیں، ثمر ہارون بلور
اینکر نے سوال کیا کہ پھر عوام کے ووٹ کا کیا مطلب رہ جاتا ہے تو شاہد خاقان عباسی نے کہا آپ جو ووٹ بیلٹ باکس میں ڈالتے ہیں وہ کوئی گنتا ہی نہیں وہ گنا نہیں جاتا۔