پشاور: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ میں مؤثر سفارتی رابطے کیے، جن میں پاکستان کا مؤقف مضبوط انداز میں پیش کیا گیا۔
ظاہر شاہ شیرازی نے کہا کہ بلاول بھٹو کی سفارتی صلاحیت نے دنیا کو پاکستان کا پیغام بہتر انداز میں پہنچانے میں مدد دی ہے، اور اب بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی بات سننے کو اہمیت دی جا رہی ہے۔
پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ظاہر شاہ شیرازی نے کہا کہ چابہار بندرگاہ پر 500 ارب ڈالر کے ترقیاتی منصوبے امریکی پابندیوں کے باعث بند ہیں، جب کہ ایران و افغانستان کے ساتھ تجارتی روابط متاثر ہونے کے باوجود پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہٹ اینڈ پےجیسی عسکری حکمت عملی اب ناکام ہو چکی ہے اور شدت پسند تنظیمیں پسپا ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین کو واضح پیغام دیا ہے کہ افغانستان میں تجارت اور امن کے فروغ کے لیے شدت پسندی کا بیانیہ ختم کرنا ہوگا۔
اب وقت آ چکا ہے کہ ترقیاتی اور معاشی اقدامات کو ترجیح دی جائے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں، نہ کہ لسانی یا مذہبی بنیادوں پر لڑائیاں ہوں۔ ان کے مطابق اب اس خطے کو جنگ کے بجائے تجارت کا گزرگاہ بنانا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں : مودی کی سیاست دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئی ہے، ثمر ہارون بلور
ظاہر شاہ شیرازی نے قاسا-1000 منصوبے کو بجلی کی علاقائی ترسیل کے لیے ایک سنگِ میل قرار دیا، اور کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان، افغانستان اور تاجکستان کے مابین ہے، جو 2027 تک مکمل فعال ہو جائے گا۔ یہ منصوبہ توانائی کے شعبے میں انقلابی تبدیلی کا باعث بنے گا۔