بھارت کی جانب سے مسلسل مذاکرات سے انکار کشیدگی میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، بلاول بھٹو

بھارت کے جنگی رجحان سے ایک ارب 70 کروڑ انسان خطرے سے دوچار ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت ہر دہشت گردی کے واقعے پر جنگی بیانیہ اپنا لیتا ہے جو جنوبی ایشیا کے ایک ارب 70 کروڑ انسانوں کے لیے خطرناک رجحان ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے فرانسیسی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دہشت گردی جیسے حساس موضوع پر بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن بھارتی حکومت کی جانب سے مذاکرات سے گریز اور ہچکچاہٹ سمجھ سے بالاتر ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک بھارت جامع مذاکرات کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ خطے میں کشیدگی کم کی جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ایجنڈے میں بطور اصل مسئلہ شامل کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ یہی تنازع خطے میں پائیدار امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کہا کہ بھارت جنوبی ایشیا میں ایک نئی اور خطرناک روایت قائم کر رہا ہے، جب بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے، بھارت فوری طور پر جنگی بیانیہ اپنا لیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بہت مضبوط لیڈر شپ ہے، امریکی صدر کا اظہارِ اعتماد

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت آنے والی نسلوں کو پانی جیسے بنیادی وسائل پر جنگوں کی طرف دھکیل رہی ہے، اگر خطے میں ایک اور جنگ چھڑ گئی تو شاید ٹرمپ جیسے عالمی رہنماؤں کے پاس مداخلت کرکے اسے روکنے کا وقت بھی نہ ہو۔

Scroll to Top