خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے گزشتہ تین مالی سالوں سے ترقیاتی فنڈز کی عدم فراہمی اور دیگر بنیادی مسائل کے حل میں صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی پر ایک بار پھر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل (ایکسپریس نیوز) کے مطابق خیبرپختونخوا کی مقامی حکومتوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی مسلسل بے حسی اور وعدہ خلافیوں کے باعث وہ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ نمائندوں کے مطابق صوبائی حکومت نے مالی سال 2021-22 سے 2024-25 تک کسی بھی سال میں مقامی حکومتوں کو ترقیاتی فنڈز کا ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا۔
ترجمان لوکل کونسلز ایسوسی ایشن اور تحصیل چیئرمین سرائے نورنگ، عزیز اللہ خان مروت اور نیبرہُڈ کونسل چیئرمین و کوآرڈینیٹر انتظار علی خلیل نے بتایا کہ ہر سال بجٹ میں مقامی حکومتوں کے لیے فنڈز مختص کیے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا، جو مقامی حکومتوں کو بے اختیار بنانے کے مترادف ہے۔
انتظار علی خلیل نے مزید بتایا کہ ماضی میں کئی مرتبہ پرامن احتجاج کیے گئے، جن پر پولیس نے لاٹھی چارج، آنسو گیس اور گرفتاریوں کا سہارا لیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ہونے والے متعدد مذاکرات اور میٹنگ منٹس بھی محض کاغذی کارروائی تک محدود رہے۔
ترجمان کے مطابق ضم شدہ اضلاع کے تحصیل چیئرمین آج بھی دفاتر، گاڑیوں اور دیگر بنیادی وسائل سے محروم ہیں، جو کہ نظام کی ناکامی کی واضح علامت ہے۔ اگر آئندہ بجٹ میں مقامی حکومتوں کا قانونی حصہ 20 فیصد مختص کر کے فوری ریلیز نہ کیا گیا تو لوکل کونسلز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا آئندہ ہفتے اپنے اجلاس میں احتجاجی دھرنے اور سڑکوں پر نکلنے کی حتمی تاریخ اور مقام کا اعلان کرے گی۔
انتظار علی خلیل نے سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں، اور بین الاقوامی ڈونر اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکومتوں کے آئینی حقوق کے لیے ان کی پرامن تحریک میں شامل ہوکر صوبے کی خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔