اسرائیل کے فضائی حملے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری شہید ہو گئے، ایرانی حکومت نے جنرل باقری کی شہادت کی تصدیق کردی۔
جنرل باقری جو ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے ایران کی روایتی فوج کے نگراں اور پاسدارانِ انقلاب کے ساتھ قریبی رابطے میں تھے۔
اسرائیلی حملہ تہران پر ہونے والا سب سے وسیع اور شدید فضائی حملہ تھا جس میں کئی اعلیٰ پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر اور ایٹمی سائنس دان بھی شہید ہوئے۔
سپریم لیڈر نے امیرحبیب اللہ کو ایران فوج کا قائمقام سربراہ تعینات کردیا جبکہ جنرل احمدوحیدی کوپاسداران انقلاب کاسربراہ مقررکردیا۔
شہداء میں پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی اور خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے سربراہ میجر جنرل غلام علی رشید بھی شامل ہیں۔
معروف ایٹمی سائنسدان اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر محمد مہدی طہرانچی اور ایٹمی توانائی تنظیم کے سابق سربراہ فریدون عباسی بھی اس فضائی حملے میں شہید ہوئے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے میں صرف فوجی تنصیبات ہی نہیں بلکہ رہائشی عمارتیں بھی نشانہ بنیں جس کے نتیجے میں متعدد عام شہری بھی جاں بحق اور زخمی ہوئے۔
سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازیں معطل کر دی گئیں۔
ایرانی قیادت کی جانب سے قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، اور شہداء کی تدفین کی تفصیلات جلد منظر عام پر آنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تہران پر اسرائیلی حملہ، دو ممتاز ایرانی ایٹمی سائنسدان شہید
ایران اور امریکا کے درمیان نئے جوہری مذاکرات کی تیاری ہو رہی تھی اور اس واقعے کے بعد ان سفارتی کوششوں پر گہرے اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔