بھارت کی مخالفت بےکار، ورلڈ بینک نے ریکوڈک منصوبے کے لیے 700 ملین ڈالر قرض منظور کر لیے

بھارت کی مخالفت بےکار، ورلڈ بینک نے ریکوڈک منصوبے کے لیے 700 ملین ڈالر قرض منظور کر لیے

ورلڈ بینک گروپ نے ریکوڈک تانبے اور سونے کے منصوبے کے لیے 700 ملین ڈالر کا قرض منظور کر لیا ہے، بھارت نے اس کی شدید مخالفت کی اور منظوری کو روکنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایف سی 300 ملین ڈالر اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن 400 ملین ڈالر فراہم کرے گی اور آئی ایف سی اس فنانسنگ کی نگرانی کرے گا۔

ریکوڈک منصوبے کی کل لاگت 6.6 ارب ڈالر ہے جس میں 3.7 ارب ڈالر کی شراکت بیریک گولڈ وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت کی ہوگی۔

ورلڈ بینک کے مطابق منصوبے کی تعمیر کے دوران 10 ہزار روزگار پیدا ہوں گے اور بلوچستان کے مقامی افراد کو ترجیح دی جائے گی۔

کمپنی نے 1 فیصد تعمیری لاگت اور 0.4 فیصد سالانہ آمدن مقامی ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

منصوبے کے پہلے مرحلے کی لاگت 5.7 ارب ڈالر ہے اور اس میں 2 لاکھ ٹن تانبہ پیدا کرنے کا ہدف ہے جس کا آغاز 2028 کے اختتام تک متوقع ہے۔

دوسرے مرحلے کی لاگت 3.3 ارب ڈالر ہوگی اور اس میں 90 ملین ٹن سالانہ پیداوار کا ہدف رکھا گیا ہے جس سے منصوبے کی مجموعی لاگت 9 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک منصوبہ، آئی ایف سی کی معاونت سے ہر سال جی ڈی پی میں 1 فیصد اضافہ متوقع

ریکوڈک دنیا کے سب سے بڑے غیر استعمال شدہ تانبے کے ذخائر میں شامل ہے، اور اس منصوبے سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر تک کا سالانہ معاشی فائدہ حاصل ہوگا،آمدن مکمل طور پر غیر ملکی زرمبادلہ میں ہوگی۔

Scroll to Top