خیبرپختونخوا حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں 810 نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرتے ہوئے ان کے لیے 88 ارب روپے مختص کر دیے ہیں۔ مجموعی طور پر صوبے میں ترقیاتی اسکیموں کی تعداد 2,159 تک پہنچ گئی ہے، جن کے لیے مجموعی طور پر 323 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق، 1,349 جاری منصوبوں پر 235 ارب روپے جبکہ 810 نئی اسکیموں پر 88 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔
نجی ٹی وی چینل (ایکسپریس نیوز)کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں مختلف شعبوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں زراعت، تعلیم، صحت، توانائی، سڑکیں، سیاحت، پانی، صنعت، کھیل، ماحولیات اور شہری ترقی کے منصوبے نمایاں ہیں۔
اہم شعبہ جات میں مختص ترقیاتی منصوبے
زراعت: 18 نئی اور 28 جاری اسکیمیں
صحت: 93 نئی اور 89 پرانی
تعلیم (پرائمری و اعلیٰ): 43 نئی اور 116 جاری اسکیمیں
توانائی و بجلی: 18 نئی اور 41 پرانی
سڑکیں: سب سے زیادہ 221 نئی اسکیمیں اور 362 پرانی
سیاحت: 23 نئی اور 37 پرانی
کھیل: 19 نئی اور 32 پرانی
مواصلات و اربن ڈویلپمنٹ: 18 نئی اور 70 پرانی اسکیمیں
پانی کے منصوبے: 69 نئی اور 151 پرانی اسکیمیں
اس کے علاوہ مذہبی امور، بورڈ آف ریونیو، خوراک، لیبر، لائیو اسٹاک، محکمہ قانون، محکمہ داخلہ، اور ریلیف و آبادکاری جیسے کئی محکموں میں درجنوں نئے و جاری منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔
ترقیاتی بجٹ میں فوکس صوبے کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، سماجی خدمات کی فراہمی، دیہی ترقی، روزگار کی فراہمی، اور ماحولیاتی تحفظ پر دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ بجٹ صوبے کی معیشت میں بہتری، عوامی فلاح و بہبود اور دیرپا ترقی کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔