خیبرپختونخوا کا ترقیاتی بجٹ ناکافی، تھرو فارورڈ 1400 ارب تک جا پہنچا، سردار حسین بابک

پشاور: سابق صوبائی وزیر اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سردار حسین بابک نے خیبرپختونخوا کے مالی بجٹ 2025-26 کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کا تھرو فارورڈ 1400 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، جو جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں شامل 500 ارب روپے میں سے 165 ارب روپے مزید قرض پر مبنی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی منصوبہ بندی غیر حقیقی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی رفتار سے اگر منصوبے مکمل ہوتے رہے تو ہر منصوبے کو مکمل ہونے میں 14 سال لگیں گے۔

سردار حسین بابک نے مزید کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں ایک پرائمری اسکول بھی تعمیر نہیں کیا گیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسکولوں کو جو فنڈز پہلے ملا کرتے تھے، اب ان کے لیے کوئی بجٹ مختص نہیں کیا گیا۔ انہوں نے صوبے میں تعلیم کے شعبے کو نظر انداز کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 برس میں ایک بھی پولیس اسٹیشن تعمیر نہیں کیا گیا، جو محکمہ پولیس کی کارکردگی اور امن و امان کی بہتری کے دعووں کی نفی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا کا بجٹ مکمل طور پر ٹیکس فری اور عوام دوست ہے، داور خان کنڈی

سردار حسین بابک نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کو ناکافی اور برائے نام قرار دیا، اور کہا کہ مہنگائی کی موجودہ شرح کے پیش نظر یہ اضافہ ملازمین کی مشکلات کا ازالہ نہیں کرتا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں حقیقی عوامی مسائل کو ترجیح دی جائے، خاص طور پر تعلیم، صحت اور امن و امان جیسے بنیادی شعبوں میں فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

Scroll to Top