پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کی رہنما ثمر ہارون بلور نے کہا ہے کہ وہ نہیں چاہتیں کہ تحریک انصاف کی حکومت عدم اعتماد کے ذریعے گری کیونکہ اس سے حکومت کو ہمدردی کا ووٹ ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے تاکہ عوام ان کے “کالے کرتوت” دیکھ سکیں اور اگلی بار ووٹ کی عدالت میں خود ان کا احتساب کریں۔
ثمر ہارون بلور نے پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں بتایا کہ جب تحریک انصاف سے انتخابی نشان واپس لیا گیا تو عوامی نیشنل پارٹی کا موقف تھا کہ نشان انہیں دیا جائے، لیکن جب ایسا نہ ہوا تو تحریک انصاف سنی اتحاد کونسل کے ساتھ چلی گئی، جس کے سربراہ خود آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔
انہوں نے سوات میں دریائے کنارے بنائے گئے غیرقانونی ہوٹلز اور آبادیاں بھی نشاندہی کیں اور کہا کہ سانحہ کے بعد انہی عمارتوں کو گرانے کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا ہے، حالانکہ دو سال پہلے بھی یہ کارروائی ہوئی تھی مگر پھر وہی ہوٹلز دوبارہ تعمیر ہو گئے۔ انہوں نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے واضح کرنے کا مطالبہ کیا کہ یہ ہوٹلز اور زمینیں کن کی ملکیت ہیں۔
ثمر ہارون بلور نے سانحہ سوات کے دوران محمد ہلال نامی نوجوان کی ہمت کو بھی سراہا، جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تین جانیں بچائیں اور سات لاشیں نکالیں۔
یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا کی حکومت کے 12 سال کرپشن، بدانتظامی اور مہنگائی کی لپیٹ میں، سردار حسین بابک
انہوں نے کہا کہ ریسکیو ٹیمز بعد میں پہنچیں مگر ان کے پاس نہ غوطہ خور تھے نہ ضروری سازوسامان، اور سوال کیا کہ اگر سوات میں غوطہ خور اور کوہ پیما موجود نہیں تو ان اداروں کا کیا فائدہ؟
یہ تمام مسائل حکومت کی نااہلی اور انتظامی کمزوریوں کی عکاسی کرتے ہیں، جس کا خمیازہ عام شہری بھگت رہے ہیں۔