حکومت ملٹری کورٹ فیصلوں اور کارروائی کا مکمل ریکارڈ فراہم کریں، پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے مقدمات پر ملٹری کورٹ کی جانب سے دی گئی سزاؤں کے حوالے سے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ عدالتی فیصلوں اور کارروائی کا مکمل ریکارڈ فراہم کرے۔

نجی ٹی وی چینل (سما نیوز) کے مطابق، پشاور ہائیکورٹ نے 6 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ درخواست گزاروں کو ملٹری کورٹ کے فیصلوں اور کارروائی کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا، جو کہ ان کے بنیادی قانونی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

تمام فریقین کو نوٹس جاری، جواب طلب
عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومت، سیکریٹری دفاع اور دیگر متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ درخواست گزاروں کو فوری طور پر ریکارڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

وکیل درخواست گزار کا مؤقف
درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 9 اور 10 مئی کے دوران پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں ان کے موکلان کو فوجی عدالتوں سے سزائیں سنائی گئیں۔ ملزمان کا تعلق بنوں، چکدرہ اور لوئر دیر سے ہے۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں سویلینز کے ملٹری کورٹ ٹرائل کو آئینی قرار دیتے ہوئے اپیل کا حق دیا ہے، تاہم جب تک سزاؤں اور کارروائی کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا جاتا، اپیل کا مؤثر حق استعمال کرنا ممکن نہیں۔

Scroll to Top