خیبرپختونخوا کی سیاست میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو کھلا چیلنج دے دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل (جیونیوز)کے مطابق لاہور میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ ان کا مینڈیٹ جعلی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ فارم 47 کی بنیاد پر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مولانا کو چیلنج دیا کہ میرے بھائی کے خلاف الیکشن لڑیں اور جیت کر دکھائیں، ورنہ سیاست چھوڑ دیں۔
یہ چیلنج ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب دو روز قبل مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی تھی کہ خیبرپختونخوا حکومت میں تبدیلی ہونی چاہیے، لیکن یہ تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے ہو۔
علی امین گنڈا پور نے مولانا کے اس بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو تبدیلی کے مشورے دینے کے بجائے خود میں تبدیلی لانا چاہیے۔
دوسری جانب، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نےنجی ٹی وی چینل( جیو نیوز) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کسی حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں کر رہی، لیکن علی امین گنڈا پور کے حوالے سے تحفظات ہیں کیونکہ ان کا رویہ اور زبان نامناسب ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق خیبرپختونخوا میں سیاسی اختلافات میں یہ تازہ ترین تنازعہ سیاسی ماحول کو مزید کشیدہ کر سکتا ہے، اور آئندہ دنوں میں اس کا اثر صوبے کی سیاست پر نمایاں ہو سکتا ہے۔