وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام کو جلد بجلی کے نرخوں میں کمی کی خوشخبری ملے گی، حکومت اس حوالے سے بھرپور اقدامات کر رہی ہے اور ٹاسک فورس پہلے سے کام میں مصروف ہے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ تشویش ناک ہے، تاہم جیسے جیسے قرضوں کی ادائیگی کا عمل مکمل ہوگا، معاشی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم درست سمت میں جا رہے ہیں، اور بجلی کے نرخ کم کرنے کے لیے اقدامات حتمی مراحل میں ہیں‘‘۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں ممکنہ کمی سے متعلق جلد اعلان کیا جائے گا، جبکہ ریاستی اداروں کی نجکاری کا عمل بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ایف بی آر میں اصلاحات کی براہ راست نگرانی وزیراعظم خود کر رہے ہیں، اور نظامِ ٹیکسیشن کو بہتر بنانے کے لیے جامع حکمت عملی پر عمل کیا جا رہا ہے۔
قومی اخبار (روزنامہ جنگ ویب سائٹ)کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی کامیابیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے، اور ایک تیسری عالمی ریٹنگ ایجنسی بھی جلد پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کا اعلان کرے گی۔ امریکہ سے حالیہ ٹیرف مذاکرات کے نتیجے میں پاکستانی برآمدات کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ پہلی بار زرعی آمدنی کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا گیا ہے، اور مالیاتی اسپیس کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ٹیکس نیٹ کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے، اور اس کے سوا کوئی چارہ نہیں‘‘۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ سال کے آخر تک معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔ ’’ہم نے پانڈا بانڈ کے اجرا کی تیاری مکمل کر لی ہے، چین کے ساتھ معاہدے ہو رہے ہیں، اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔‘‘
وزیر خزانہ نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج میں 60 فیصد اضافہ مثبت علامت ہے اور نئے سرمایہ کاروں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے 45 وزارتوں اور محکموں کی رائٹ سائزنگ کے عمل کا آغاز کرنے کی بھی تصدیق کی۔
تقریب کے اختتام پر وزیر خزانہ نے یومِ آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان لاکھوں قربانیوں کا ثمر ہے، آئیں مل کر اسے معاشی طور پر خود کفیل اور خوشحال بنائیں‘‘۔