اپر کوہستان کرپشن سکینڈل میں گرفتار چاروں ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
احتساب جج علی گوہر نے کیس کی سماعت کی، نیب کی جانب سے پیش کیے گئے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم گل رحمان اور مشرف شاہ بینک میں کیشئر کے طور پر کام کرتے تھے اور انہوں نے مبینہ طور پر ملی بھگت سے مختلف تعمیراتی کمپنیوں کو جعلی چیکس جاری کیے۔
تفتیشی افسر کے مطابق ملزمان نے بغیر کسی تصدیق کے چیکس جاری کیے اور ان کے ذریعے بھاری مالی ٹرانزیکشنز کی گئیں، کیس میں شامل ایک اور ملزم شفیق علی ایک نجی تعمیراتی کمپنی کا مالک ہے جس نے ٹرانزیکشن کے لیے مخصوص اکاؤنٹس کھولے اور ان کے ذریعے مشکوک مالی لین دین انجام دیا۔
چوتھا ملزم عالمزیب اکاؤنٹ جنرل آفس میں سینئر آڈیٹر کے طور پر تعینات ہے، تفتیشی افسر نے الزام لگایا کہ عالمزیب نے اکاؤنٹس کی تیاری اور ٹرانزیکشنز میں دیگر ملزمان کو سہولت فراہم کی۔
نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اپر کوہستان سکینڈل: ملزمان کمرہ عدالت سے گرفتار
عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔