پشاور ہائی کورٹ میں پاکستانی شناختی کارڈ کینسل کرنے کے لیے افغان شہری کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔
درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزداہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار شناختی کارڈ کینسل کرنا چاہتے ہیں،2009 میں درخواست گزار اور ان کی بیوی نے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کیا۔
جسٹس صاحبزداہ اسد اللہ نے استفسارکیا کہ کیا ان کے خلاف کوئی کیس نہیں بناجس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایاکہ نہیں اس کے خلاف کوئی کیس نہیں بنا،درخواست گزار اب ناروے میں ہےاور پاکستانی سفارتخانہ ان کو تنگ کررہا ہے۔
لیگل ایڈوائزر نادرا نے عدالت کو بتایا کہ ان کا کارڈ کینسل کیا ہے،شناختی کارڈ کینسل کیا ہے، ابھی تک انھوں نے کارڈ سرنڈر نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایاکہ شاید شناختی کارڈ ان سے مس پلیس ہوگیا ہے۔
جسٹس صاحبزداہ اسد اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ نادرا نے بھی بغیر دیکھے لوگوں کو ایسے ہی کارڈ ایشو کئے ہیں، غیرقانونی طور پر شناختی کارڈ بنایا اور آسانی کے ساتھ آپ نے کینسل کیا، کوئی کارروائی نہیں کی۔
لیگل ایڈوائرزنادرا نے بتایا کہ لوگ آتے ہیںافغانیوں کو اپنے فیملی میں رجسٹرڈ کراتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کینسر کے علاج کی نئی امید ، روسی سائنسدانوں نے ویکسین تیار کرلی
بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔