سلمان یوسفزئی
پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی نے ایکشن ان ایڈ آف سول پاور آرڈیننس کے خاتمے سے متعلق قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی۔
قرارداد اسمبلی کے رکن داود شاہ آفریدی نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 25ویں آئینی ترمیم کے بعد سابقہ فاٹا صوبے کا حصہ بن چکا ہے، اس لیے یہ آرڈیننس اب غیر ضروری ہے۔ قرارداد کے مطابق یہ قانون بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے، اور صوبے کی آئینی عدالت بھی اسے انسانی حقوق کے منافی قرار دے چکی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایکشن ان ایڈ آف سول پاور آرڈیننس کو خیبر پختونخوا اور ضم شدہ اضلاع سے ختم کیا جائے۔ ایوان نے اس پر رائے شماری کے بعد متفقہ منظوری دی۔
اسمبلی اجلاس میں امن و امان کی صورتحال پر بحث کے دوران پولیس حکام کو جمعرات کے روز طلب کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اسپیکر نے ہدایت کی کہ سی سی پی او اور ڈی آئی جی سیکیورٹی پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : لوئردیر:باڈوان میں 8سالہ بچے کے ساتھ پیش آئے واقعہ میں اہم پیش رفت
ایوان نے صوبے میں سیکیورٹی سے متعلق ایک خصوصی کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی جس میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز شامل ہوں گے۔ سیکیورٹی حکام اس کمیٹی کو موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیں گے