نہ بجلی، نہ سکون، مردان کے شہریوں کی راتیں جاگتے گزرنے لگیں

مردان: ضلع مردان ان دنوں شدید گرمی اور 12 سے 18 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کے دوہرے عذاب کا شکار ہے۔

ناقابل برداشت موسم میں بجلی کی مسلسل بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، خصوصاً خواتین، بچے اور بزرگ افراد سخت اذیت سے دوچار ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کی شکایات کرنے پر واپڈا اہلکاروں کا رویہ انتہائی غیر اخلاقی اور توہین آمیز ہوتا ہے، جو جلتی پر تیل کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نہ صرف بجلی فراہم کی جا رہی ہے نہ ہی شکایات سنجیدگی سے لی جاتی ہیں۔

لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں تقریباً بند ہو کر رہ گئی ہیں۔ دکانداروں اور تاجروں کو گاہکوں کی کمی، بجلی سے چلنے والے آلات کی بندش، اور گرمی کے باعث نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب اسپتالوں میں مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کالا باغ ڈیم پر علی امین گنڈاپور کا مؤقف ذاتی ہے، پارٹی پالیسی نہیں، عاطف خان

علاقہ مکینوں نے اس ناقابل برداشت صورتحال پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق مردان میں کئی علاقوں میں نان اسٹاپ لوڈشیڈنگ جاری ہے، جس کے باعث عوام میں غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔

Scroll to Top