پاک افغان بارڈر بندش نے دونوں جانب مارکیٹوں کا نقشہ بدل دیا، کہیں فراوانی تو کہیں قلت

پشاور: پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث دو روز سے طورخم بارڈر کی بندش نے سرحد کے دونوں جانب مارکیٹوں کا نقشہ بدل کر رکھ دیا ہے۔

بارڈر کی بندش کے نتیجے میں جہاں پشاور اور مضافاتی علاقوں میں سبزیوں، مرغی اور آٹے سمیت دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، وہیں افغانستان میں ان اشیا کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بارڈر مکمل بند ہونے کے باعث افغانستان کو خوراک اور زرعی اجناس کی سپلائی معطل ہے، جس کے نتیجے میں پشاور کی منڈیوں میں سبزیاں، پھل اور دیگر اجناس وافر مقدار میں دستیاب ہیں، اور قیمتیں تیزی سے نیچے آئی ہیں۔

مارکیٹ نرخ کے مطابق نیا آلو 30 روپے، سرخ آلو 40 روپے، پیاز 70 روپے، کچالو 40 روپے، لیموں 70 روپے، بھنڈی 160 روپے فی کلو، مرغی 350 روپے فی کلو اور 20 کلو آٹا 2500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : چانگان ایلسوین بلیک سیریز کے خریداروں کیلئے خوشخبری، محدود وقت کیلئے بڑی بچت

تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر بارڈر کی بندش مزید جاری رہی تو قیمتوں میں مزید کمی ممکن ہے، تاہم افغانستان میں غذائی بحران شدت اختیار کر سکتا ہے۔

صرف ٹماٹر کی قیمت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ یہ زیادہ تر افغانستان سے درآمد ہوتا تھا۔

ادھر سرکاری ذرائع کے مطابق بارڈر کی بندش کے باعث نہ صرف تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں بلکہ مسافروں، ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شاہراہ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

علاقہ مشران، تاجر، کسٹم ایجنٹس، مزدور اور سماجی شخصیات نے پاک افغان حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سرحدی تنازع کو مذاکرات کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کیا جائے اور طورخم بارڈر کو فوری طور پر دوطرفہ تجارت اور مسافروں کی آمدورفت کے لیے کھولا جائے۔

Scroll to Top