وزیراعلیٰ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ جائینگے، سلمان اکرم

وزیراعلیٰ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ جائینگے، سلمان اکرم

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر صوبائی وزیراعلیٰ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو وہ معاملہ آئینی شقوں کے تحت سپریم کورٹ لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پورے عدالتی نظام کو ’’ڈرم بجا کر ناچ‘‘ کروایا جا رہا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت عالیہ کے 25 مارچ کے فیصلے پر تاحال عمل درآمد نہیں ہو سکا، جبکہ اس فیصلے کے مطابق منگل کو فیملی اور جمعرات کو وکلا کی ملاقاتیں ممکن بنانی تھیں۔ ان کے بقول اکتوبر 2024ء سے اس فیصلے پر عمل درآمد رکا ہوا ہے اور اس حوالے سے 10 سے زائد توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی گئیں مگر ان میں سے کسی پر کارروائی نہیں ہوئی۔

سلمان اکرم نے کہا’’اسلام آباد ہائی کورٹ کو اس بات کی پروا نہیں کہ اس کے فیصلوں پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں ہمارے پاس سپریم کورٹ جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں رہ گیا۔ اس نظام کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہیں گے، ایک دن انصاف ضرور ملے گا۔‘‘

علاقائی سکیورٹی اور امن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو فوجی کاروائی یا کسی ایک شہر پر بمباری سے حل نہیں کیا جا سکتا۔ سلمان اکرم نے کہا کہ پائیدار امن کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان معاشی اور سیاسی مفاہمت ضروری ہے اور بانی پی ٹی آئی وہ واحد شخصیت ہیں جنہیں تمام فریقین کا اعتماد حاصل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ’’اس وقت ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو جنگ کا خاتمہ کروا کر امن بحال کرے۔ افغانستان سے دہشت گردی کی شکایات ہیں اور افغان سرزمین بعض عناصر کی آماجگاہ بنی ہوئی ہے اس کا حل صرف عسکری نہیں، سیاسی و اقتصادی سطح پر بھی تلاش کرنا ہوگا۔‘‘

سلمان اکرم نے واضح کیا کہ صوبے کے وزیراعلیٰ کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں پارٹی قانونی راستے اپنائے گی اور معاملہ سپریم کورٹ لے جایا جائے گا تاکہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

Scroll to Top