وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو پولیس نے داہگل ناکے پر روک دیا تھا۔ 2 گھنٹے تک انتظار کرنے کے بعد واپس روانہ ہوگئے۔
اس سے قبل پشاور ہائی کورٹ آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ کروڑوں عوام کی نمائندگی کرتے ہیں اور ان کا عمران خان سے ملاقات کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہاکوشش ہے کہ عمران خان سے ملاقات ہو، مگر جو لوگ نہیں ملنے دے رہے انہیں سوچنا چاہیے کہ میں ایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے میڈیا رپورٹس میں گردش کرنے والی کابینہ کی لسٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل فہرست عمران خان سے مشاورت کے بعد ہی فائنل کی جائے گی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے گذشتہ روزاپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے فوراً بعد پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ کی ملاقات کے انتظامات کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے وفاقی اور پنجاب حکومتوں کو باقاعدہ مراسلہ ارسال کر دیا تھا۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کو علیحدہ طور پر خط بھیجا گیا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ ملاقات کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جائیں تاکہ وزیر اعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات ممکن ہو سکے۔





