Ali Amin with Afghan delegation

خیبر پختونخوا حکومت کے افغانستان سے مذاکرات کے لیے حکمت عملی طے

سلمان یوسفزئی
پشاور ۔ خیبر پختونخوا حکومت کے افغانستان سے مذاکرات کے لیے طے کیے گئے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) پختون ڈیجیٹل نے حاصل کر لیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے مذاکرات کے لیے رابطہ کاری کی ذمہ داری بیرسٹر سیف کو سونپ دی ہے، جو ان مذاکرات کے فوکل پرسن کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔ ان کی سربراہی میں دو وفود افغانستان کا دورہ کریں گے۔

ذرائع کے مطابق، پہلا وفد چند قبائلی عمائدین اور ایک اعلیٰ حکومتی افسر پر مشتمل ہوگا جو ابتدائی بات چیت کے لیے سرحدی علاقے کا دورہ کرے گا۔ اس وفد کا مقصد مذاکرات کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنا اور سفارتی امور کو آگے بڑھانا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا ضم اضلاع کے فنڈز پر وفاق سے شکوہ

دوسرا وفد زیادہ وسیع ہوگا جس میں سرحدی قبائل کے زعماء، مذہبی اسکالرز، علماء، اراکینِ صوبائی اسمبلی، بزنس اور ٹریڈ نمائندے اور سیکیورٹی لائژن آفیسر شامل ہوں گے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق، خیبر پختونخوا حکومت کے ان مذاکرات کا بنیادی مقصد کراس بارڈر قبائلی سفارت کاری کو مضبوط کرنا، قبائلی برادریوں اور حکومت کے درمیان اعتماد بحال کرنا، افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے لیے قبائلی عمائدین کا تعاون حاصل کرنا اور اقتصادی و معاشرتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت ان مذاکرات کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں رہے گی اور تمام امور آئین اور اپنے صوبائی مینڈیٹ کے مطابق قبائلی و ثقافتی تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے انجام دے گی۔

Scroll to Top