اسلام آباد: اپوزیشن نے ستائیسویں آئینی ترمیم کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم صوبائی خود مختاری اور آئینی حقوق کو محدود کر سکتی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے سینیٹ اجلاس سے خطاب میں سوال کیا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم میں کون سی اصلاحات کی جا رہی ہیں اور آئین کے ساتھ کیا سازش ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترمیم کی جانے والی شقیں 1973 کے آئین اور اٹھارہویں آئینی ترمیم کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
علی ظفر نے کہا کہ ترمیم کے ذریعے صوبائی خود مختاری واپس لی جا رہی ہے، این ایف سی میں صوبوں کے اختیارات محدود ہوں گے اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے ذریعے کچھ اختیارات صدر سے واپس لیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آ رہی ہے اور عوام کو بتایا جانا چاہیے کہ ترمیم کون تیار کر رہا ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی ستائیسویں آئینی ترمیم کی مخالفت کرنے والوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور: مضر صحت مٹھائی بنانے والی فیکٹری سیل، مالک گرفتار
ادھر اپوزیشن اتحاد کی بیٹھک کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کا نیا پنڈورا بکس کھولا گیا ہے اور پیپلزپارٹی جمہوریت کو نقصان پہنچانے میں شریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ووٹ کو عزت دو کے نعرے کی عملی حمایت کہاں گئی؟ اسد قیصر نے پارلیمنٹ میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرنے کا اعلان بھی کیا۔





