اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آڈیو لیک کیس میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصر من اللہ بلوچ نے کیس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت علی امین گنڈاپور کی جانب سے کوئی بھی نمائندہ پیش نہ ہوا جس کے باعث فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کر دی گئی۔
عدالت نے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 2022 میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے متعلق علی امین گنڈاپور کی مبینہ آڈیو لیک منظر عام پر آئی تھی، جس میں وہ ایک شخص سے اسلحے کے بارے میں استفسار کرتے سنائی دیے تھے۔
اس حوالے سے تھانہ گولڑہ میں علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : عدالتی حکم پر مسلسل غیر حاضری، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ جاری
انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔
عدالت نے علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج کیس کی سماعت کی، جس دوران علیمہ خان اور ان کے وکلا پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے علیمہ خان کی عدم حاضری پر انہیں ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ کے اجرا کے بعد بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔
رپورٹ کے مطابق، علیمہ خان کے نام پر نمل یونیورسٹی سمیت مختلف فلاحی اداروں کے اکاؤنٹس موجود ہیں، جبکہ جن بینکوں نے رپورٹ عدالت میں جمع نہیں کرائی، ان کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری کے ساتھ سماعت 6 نومبر تک ملتوی کر دی۔ علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف یہ مقدمہ تھانہ صادق آباد میں درج ہے۔





