پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن لیڈر کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور اپوزیشن مشترکہ طور پر موجودہ سیاسی حالات کا مقابلہ کرے گی۔
اسد قیصر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا رویہ ہمارے ساتھ شفاف اور مثبت رہا اور انہوں نے کھل کر کہا کہ وہ 27 ویں آئینی ترمیم کی بھرپور مخالفت کریں گے۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے اپنی تحریک لاںچ کر دی ہے جس کی شروعات حیدرآباد سے ہوگی، انہوں نے کہا کہ 13 نومبر کو سربراہی اجلاس ہوگا جس میں منتخب نمائندے اور سیاسی رہنما اختر مینگل بھی شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی فارمولے پر عمل درآمد صرف اس وقت فائدہ مند ہوگا جب بانی پی ٹی آئی کی مشاورت شامل ہو۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ایسے کسی بھی فارمولے کا فائدہ نہیں جب تک پارٹی کے بانی سے مشاورت نہ ہو۔
اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں نئے انتخابات ہی سیاسی استحکام کی ضمانت ہیں اور تمام اقدامات اسی سمت میں کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم نے آئینی ترمیم کا مسودہ مولانا فضل الرحمان کے سامنے پیش کر دیا
واضح رہے وفاقی حکومت نے جے یو آئی سے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کردی ہے، مولانا فضل الرحمان نے مکمل تحریری مسودہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کا بھی جمیعت علمائے اسلام سے رابطہ ہوا، بلاول بھٹو نے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر مشاورت کی۔
مولانا فضل الرحمان نے پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس طلب کر لیا ہے، مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم سے متعلق پارٹی حکمت عملی پر مشاورت کی جائے گی، اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ اور سی ای سی ممبر شرکت کریں گے۔





