چیئرمین آل پاکستان علمائے کونسل مولانا طاہر اشرفی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حالیہ بیان پر شدید افسوس اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے وزیراعلیٰ نے مساجد کے حوالے سے پاک فوج پر الزام تراشی کرکے نہ صرف اپنی ذمہ داری سے انحراف کیا ہے بلکہ قومی اداروں اور ملک کے تشخص کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا یہ کہنا کہ’’فوج خیبر پختونخوا کی مساجد میں کتے باندھ دیتی ہے‘‘ انتہائی افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج وہ ادارہ ہے جس کی اساس ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ پر ہے، اور یہی فوج ملک میں دہشت گردی کے خلاف ایک طویل اور کامیاب جنگ لڑرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ فوج جس کے جوانوں اور افسران نے مساجد، امام بارگاہوں اور پولیس لائنز میں دہشت گردوں کے ہاتھوں جانیں قربان کیں، اس پر اس طرح کی الزام تراشی تو دشمن ملک نے بھی کبھی نہیں کی۔
انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو نصیحت کی کہ وہ اپنے منصب کے تقاضوں کے مطابق ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔
مولانا اشرفی نے مزید کہا کہ پاکستان کی مساجد اور مدارس ہمیشہ محفوظ رہیں گے کیونکہ فوج ان کی محافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی باتیں صرف دشمن کو فائدہ پہنچاتی ہیں، قوم یا سیاستدانوں کو نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ستر فیصد دہشت گردی کے واقعات جمعے کے دن مساجد، امام بارگاہوں اور پارکوں میں ہوئے، لیکن آج بعض سیاسی رہنما ان قربانیوں کو فراموش کر کے غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نفرت میں اس حد تک نہیں جانا چاہیے کہ اپنی ہی فوج اور ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں : شہداء کی قربانیوں کو سیاسی تنازعات میں گھسیٹنا قابلِ مذمت ہے، خیبر یونین آف جرنلسٹس
مولانا طاہر اشرفی نے اپیل کی کہ سیاسی رہنما ذاتی اور جماعتی اختلافات کو قومی اداروں کے خلاف مہم میں نہ بدلیں اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، کیونکہ ایسی گفتگو ملک دشمنوں کو تقویت دیتی ہے اور قومی وحدت کو نقصان پہنچاتی ہے۔





