عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے وزیراعظم کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کو مجوزہ آئینی ترامیم کے بعض نکات پر تحفظات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے مشاورت کے بعد عشائیے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹ میں 3 ارکان ہیں، جو پارلیمانی سرگرمیوں میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اے این پی کا مؤقف ہے کہ آئینی ترامیم پر مکمل اتفاقِ رائے کے بغیر کوئی فیصلہ جلد بازی میں نہیں کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے تین مزید آئینی ترامیم پیش
پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے خیبرپختونخوا کے نام کی تبدیلی کی تجویز پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اس معاملے پر کل تک اضافی وقت مانگا ہے تاکہ تمام قانونی اور آئینی پہلوؤں پر غور کیا جا سکے۔
اسی اجلاس میں بلوچستان اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کی تجویز پر بھی مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا، اور اس معاملے پر بھی حکومت نے کل تک کا وقت طلب کیا ہے، کمیٹی ذرائع نے بتایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں دیگر تمام امور پر اتفاق رائے قائم ہے۔ اجلاس کا آج دوسرا مرحلہ ہوا، جو وقفے کے بعد سہ پہر تین بجے دوبارہ شروع ہوا۔





