قانون و انصاف کی کمیٹیوں نے 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی

قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس مکمل ہو گیا، جس میں دونوں کمیٹیوں نے 27 ویں آئینی ترمیم کے بنیادی مسودے کی منظوری دے دی، 27ویں آئینی ترمیم کل سینیٹ اجلاس میں منظور ہونے کاامکان ہے

فاروق ایچ نائیک نے اجلاس کے بعدکہا کہ ترامیم کے بعد مسودے کی منظوری بھی دی گئی ہے اور کچھ شقوں پر انہیں اور وزیر قانون کو اختیار دے دیا گیا ہے تاہم حکومتی اتحادی جماعتوں کی تجاویز پر کمیٹی میں حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڈ نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ تیار ہونے کے بعد یہ ہاؤس کا اختیار ہے کہ کب اس پر ووٹنگ کی جائے گی، انہوں نے مزیدکہا کہ رپورٹ کل سینٹ میں پیش کی جائے گی اور ایم کیو ایم کی تجاویز کے حوالے سے بھی کل بریک تھرو متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے اے این پی کو عشائیے میں شرکت کے لیے منا لیا

اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کی تجاویز پر پیپلزپارٹی نے اعتراضات اٹھائے، جس پر ایم کیو ایم کے ارکان نے کہا کہ یہ اعتراضات اپنی قیادت کے سامنے رکھیں گے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ نے بتایا کہ کمیٹی کا اجلاس ختم ہو چکا ہے اور رپورٹ کل سینٹ میں پیش کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی میں زیادہ تر امور اتفاق رائے سے طے پائے ہیں اور رپورٹ تیار ہونے کے بعد یہ ہاؤس کا اختیار ہے کہ ووٹنگ کب کرنی ہے۔

اعظم نذیر تارڈ نے کہا کہ کل ہاؤس میں کمیٹی کی رپورٹ فائنل کر دی جائے گی اور ایم کیو ایم کی تجاویز کے حوالے سے بھی بریک تھرو متوقع ہے۔

کمیٹی اجلاس کے اختتام کے بعد اب آئینی ترمیم کے مسودے کی حتمی منظوری کے لیے پارلیمانی مراحل باقی ہیں، جس کے بعد یہ ہاؤس میں پیش کیا جائے گا، یہ ترمیم ملکی آئینی ڈھانچے میں اہم تبدیلی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس پر سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

Scroll to Top