پاکستان تحریکِ انصاف(پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما سیف اللہ ابڑو نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کے ساتھ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما احمد خان نے بھی ترمیم کے حق میں ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، حالانکہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت اس ترمیم کی مخالفت کر چکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ پی ٹی آئی کی قیادت کا اپنے دو سینیٹرز سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز سیف اللہ ابڑو اور فیصل سلیم سے رابطہ ممکن نہیں ہو پا رہا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے مذکورہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم ملکی مفاد میں ہے اور اس کی منظوری سے آئینی و جمہوری عمل کو مزید تقویت ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت نے مشورے میں بٹھایااپوزیشن نے بلایا تک نہیں ،ایمل ولی خان
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدرایمل ولی خان نے کہاکہ میں اپوزیشن میں ہوں لیکن یہ جو گند ہے اس کے ساتھ نہیں ،میں نے بہت واضح کیا ہے اس کے ساتھ میں کہیں دو قدم چلنے کو تیار نہیں ہوں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےایمل ولی خان نے کہا کہ ہمیں حکومت نے بلایا، ہمیںمشورے میں بٹھایا ،ہمارے مشورے پہ عمل کیا ،ہماری کچھ بات سنی لیکن اپوزیشن نے تو ہمیں بلایا تک نہیں ،ہمیں بٹھایا تک بھی نہیں ،ہمیں یہ بھی نہیں کہا کہ ان کا کیا ارادہ ہے یا ہمارے سے یہ بھی نہیں پوچھا کہ آپ لوگوں کو کیا ارادہ ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں ایمل ولی خان نے کہاکہ انھیں سینیٹ میں اپوزیشن کی میٹنگ میں دعوت نہیں دی گئی ،اگر ان کو یک جہتی چاہیے تھی تو ان کو چاہیے تھا کہ اپوزیشن کو یک جہہ کر کے پھر ہم ایک ساتھ چلتے ہیں۔
انہوں نےکہاپھر دہراتا ہوں کہ 27ویں ترمیم سے متعلق ہمارے ہی شکایات پہ کچھ چیزیں باہر ہوئی ہیں، ہم مشکور ہیں کہ ہمیں صوبائی خود مختاری یا ہماری این ایف سی یا ہماری مالیاتی یا انتظامی جو صوبائی خود مختاری سے جڑے ہوئے چیزیں ہیں ان کا نکال دیے ہیں، باقی ان چیزوں میں فحال اپنے اتفاق کیا ہے ہم ان کے ساتھ ہیں۔





