اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن اسد قیصر نے سپریم کورٹ کے مستعفی ہونے والے ججز، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وکلا اور مزدور تنظیمیں ان کے ساتھ کھڑی ہیں۔
پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ یہ ججز عدلیہ کی عزت اور قانون کی پاسداری کے لیے اپنی تمام تر خدمات کے دوران کوشاں رہے اور ان کے استعفیٰ پر خراج تحسین پیش کیا جانا چاہیے۔
اسد قیصر نے مزید بتایا کہ آج دو بجے پی ٹی آئی کا اجلاس ہوگا جس میں پارٹی کے اگلے لائحہ عمل پر فیصلہ کیا جائے گا اور اس دوران حکومت کی غیر واضح قانونی ترمیمات پر بھی تنقید کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے قانون میں ترمیم کرتی ہے اور بعد میں وضاحت پیش کرتی ہے کہ یہ ترمیم ویسی نہیں بلکہ ویسی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جو عام طور پر اہم فیصلوں میں شریک نہیں ہوتے، کل ووٹ کی عزت دینے کے لیے پارلیمنٹ میں موجود تھے۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ ججز کے ساتھ کھڑے ہونا عدلیہ کی آزادی اور اصولوں کے تحفظ کی حمایت کے مترادف ہے اور وکلا کو بھی اس موقف کی حمایت کرنی چاہیے تاکہ قانون کی بالادستی قائم رہے اور مستعفی ہونے والے ججز کے کردار کو سراہا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے دو اہم اور سینئر ترین ججز جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
دونوں ججز نے اپنے استعفے صدرِ مملکت کو ارسال کر دیے ہیں، دونوں ججز ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے فعال اور بااثر ارکان میں شمار کیے جاتے تھے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے ذریعے جمہوریت کی روح پر بھی کاری ضرب لگائی گئی ہے۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ بطور جج انہوں نے ہمیشہ آئین اور قانون کی سربلندی کے لیے فیصلے کیے، مگر اب حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی متاثر ہو رہی ہے۔
دوسری جانب جسٹس اطہر من اللہ نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے بھی حالیہ آئینی ترمیم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے حال ہی میں فل کورٹ اجلاس طلب کیا تھا، جو کل نمازِ جمعہ کے بعد منعقد ہوگا۔





