محمد اعجاز آفریدی
پشاور: پی ٹی آئی دھرنے کے دوران پنجاب پولیس کی جانب سے حراست میں لی گئی مشنری اور ایمبولنسز میں سے چھ ایمبولنسز ریسکیو 1122 خیبرپختونخوا کو واپس کر دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ریسکیو محمد ایاز خان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج سماعت کے دوران عدالت نے ہمیں چھ ایمبولنسز واپس کر دی ہیں جبکہ دیگر مشینری کے حصول کے لیے جلد ہی ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے میں شرکت کرنے والے ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو پروموشن نہ دینے کی بنیادی وجہ سینیئر اہلکاروں کی سنیارٹی متاثر ہونا تھا۔ تاہم، ان اہلکاروں کو بیسک پے میں ایک انکریمنٹ دینے کے لیے نئی سمری تیار کی گئی ہے، جس کی منظوری کے بعد انکریمنٹ نافذ کر دیا جائے گا۔
پختون ڈیجیٹل سے بات چیت کرتے ہوئے محمد ایاز خان نے کہا کہ پنجاب پولیس نے ہمارے 16 گاڑیاں اپنی تحویل میں لے رکھی تھیں، جن میں سے چھ ایمبولنسز آج عدالت کے حکم پر واپس مل گئی ہیں۔ دیگر مشینری کو واپس لینے کے لیے ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے دھرنے میں فرائض انجام دینے والے اہلکاروں کے لیے پروموشن کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن محکمہ اسٹیبلشمنٹ نے اس پر اعتراض اٹھایا کہ اس اقدام سے سینیئر اہلکاروں کی حق تلفی ہوگی۔ اس وجہ سے پروموشن کی بجائے اہلکاروں کے لیے انکریمنٹ کی سمری تیار کی گئی ہے۔
محمد ایاز خان نے مزید کہا کہ ریسکیو 1122 کا بنیادی مقصد انسانی جانوں کو بچانا ہے اور اس میں کسی قسم کی سرحد بندی نہیں ہے۔ پی ٹی آئی جلسے کے ساتھ ریسکیو اہلکاروں کو بھیجنے کا مقصد یہ تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بروقت کارروائی کی جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب پولیس کی تحویل میں موجود گاڑیوں کے باوجود ریسکیو 1122 کی کارکردگی متاثر نہیں ہو رہی ہے۔
