پشاور: وزیر برائے ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا فیصل خان ترکئی نے کہا کہ بینک آف خیبر کے ساتھ معاہدہ کر کے صوبے کے تمام اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بھی تشکیل دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ صوبے میں ای ٹرانسفر پالیسی نافذ کر دی گئی ہے، جس کے تحت اساتذہ کے تبادلے صرف چھٹیوں کے دوران آن لائن کیے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے “میٹ اینڈ گریٹ” کے عنوان سے ایجوکیشن بیٹ کے صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست کا اہتمام کیا، جس میں گزشتہ ایک سال کے دوران کیے گئے کلیدی اصلاحات اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی گئی۔
اس موقع پر وزیر تعلیم نے صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی اصلاحات، بشمول تعلیم کارڈ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، رینٹڈ بلڈنگ پروگرام، سیکنڈ شفٹ اسکولز، اساتذہ کے انڈکشن پروگرام، اور اسکالرشپس میں اضافے کا تفصیلی ذکر کیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 16240 نئے اساتذہ کی بھرتی سے تدریسی عملے کی کمی پوری کی جائے گی جبکہ ایٹا اسکالرشپس کی تعداد 506 تک بڑھا دی گئی ہے اور رحمت اللعالمین اسکالرشپ کے تحت سات ہزار بچوں کو مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تعلیمی اداروں کو خود کفیل بنانے کا عزم
فیصل خان ترکئی نے تعلیمی میدان میں مزید بہتری کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “ہم صوبے میں آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد میں واضح کمی لائیں گے۔ اس کے لیے میڈیا، سول سوسائٹی اور اساتذہ کے تعاون سے بھرپور داخلہ مہم چلائی جائے گی۔”
انہوں نے میڈیا کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ “صحافی عوام تک درست معلومات پہنچانے اور تعلیمی پالیسیوں کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔” انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے اور ان کی تجاویز کو پالیسی سازی میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
تقریب کے دوران سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں صحافیوں نے تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔ وزیر تعلیم نے زور دیا کہ “ہمارا مقصد خیبر پختونخوا کے ہر بچے تک معیاری تعلیم کی رسائی کو یقینی بنانا ہے اور اس کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔”