صوبائی حکومت وزیرستان میں جاری تنازعات روکنے میں سنجیدہ نہیں، میاں افتخار

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کرم میں حالیہ تنازعہ صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے سنگین ہوا۔ اگر بروقت مداخلت کی جاتی، تو اتنا بڑا جانی و مالی نقصان نہ ہوتا۔

باچا خان مرکز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں جاری مقامی تنازعات کو روکنے میں صوبائی حکومت سنجیدہ نہیں ہے، جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا امن و استحکام سے محروم ہے۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات نازک ترین دوراہے پر کھڑے ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی جنگ دونوں طرف کے پختونوں کے مفاد میں نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کو جواز بنا کر فضائی حملوں کی باتیں ہو رہی ہیں، لیکن یہ مسئلہ سفارتی سطح پر حل کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور کا واحد کارنامہ اسلام آباد جانا اور پھر وہاں سے بھاگ کر واپس آنا ہے، حیدر ہوتی

میاں افتخار حسین نے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت عوامی نیشنل پارٹی کو پارلیمان سے باہر رکھا گیا، لیکن اے این پی کا وجود اور تسلسل برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمان سے زیادہ اپنی قوم کا اتحاد عزیز ہے اور ہم کسی بھی قیمت پر پختونوں کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

تقریب میں اے این پی کے صوبائی نائب صدر شاہی خان شیرانی، جائنٹ سیکرٹری حامد طوفان، ترجمان ارسلان خان ناظم، جائنٹ سیکرٹری شاہین ضمیر، سیکرٹری یوتھ افیئرز ثناء گلزار ایڈوکیٹ، سیکرٹری اقلیتی امور گلشن یوسف اور دیگر اراکین سمیت بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔

Scroll to Top