یوکرین جیت نہیں رہا، امریکی امداد نہ ہوتی تو جنگ دو ہفتے میں ختم ہو جاتی, ٹرمپ کی زیلنسکی پر تنقید

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی پر شدید تنقید کی ہے اور انہیں عالمی سطح پر بے توقیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ تیسری عالمی جنگ سے کھیل رہے ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ زیلنسکی امریکہ کی حمایت کا فائدہ اٹھا کر عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مضبوط کر رہا ہے، اور اب وہ امریکی مفادات کی قیمت پر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ٹرمپ نے کہا، تم ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہو، تمہارے پاس کوئی کارڈ نہیں، تم لاکھوں لوگوں کی زندگی اور تیسری عالمی جنگ سے کھیل رہے ہو۔ان کے مطابق، زیلنسکی نے امریکی عوام اور قیادت کو اپنی ترجیحات کے بارے میں غلط انداز میں پیش کیا ہے اور وہ عالمی سیاست میں امریکہ کی حیثیت کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں صدر ٹرمپ نے سیاہ فام امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کو عہدے سے فارغ کردیا

سابق صدر نے مزید کہا، تم امریکا کے لئے disrespectful ہو اور اب تمہیں جواب دینا پڑے گا۔ ان کا یہ بیان یوکرین کی جنگ کے عالمی اثرات اور اس میں امریکہ کی کردار پر سوالات اٹھا رہا ہے۔

زیلنسکی کی جانب سے فوری طور پر اس تنقید پر ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم عالمی سطح پر اس بیان پر مختلف رائے سامنے آ رہی ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی یہ باتیں عالمی تعلقات میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہیں، خاص طور پر جب یوکرین کی جنگ میں امریکہ کی حمایت جاری ہے۔ دوسری طرف کچھ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے عالمی سیاست میں ایک نیا بیانیہ پیش کیا ہے جو امریکہ کے مفادات کے تحفظ کے حوالے سے اہم ہو سکتا ہے۔

یوکرینی صدر کی حمایت میں امریکہ میں بھی متعدد سیاسی رہنماؤں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے، جنہوں نے ٹرمپ کے بیانات کو غیر ذمہ دارانہ اور غیر ضروری قرار دیا۔ ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یوکرین کو عالمی سطح پر اس وقت ایک مضبوط حمایت کی ضرورت ہے تاکہ وہ روس کے خلاف اپنے دفاع میں کامیاب ہو سکے۔

Scroll to Top