دارالعلوم حقانیہ واقعہ کا مقدمہ درج کر کیا گیا

اکوڑہ خٹک: دارالعلوم حقانیہ میں ہونے والے دہشت گردی کے دھماکے کے حوالے سے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ مردان میں مولانا حامد الحق کے بیٹے کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں دھماکے کی تحقیقات اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ اس دھماکے میں معروف مذہبی رہنما مولانا حامد الحق سمیت 7 افراد شہید ہوگئے ہیں، جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مولانا حامد الحق کی شہادت سے پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اور ان کے چاہنے والوں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

دھماکے کے بعد وزیرِ اعظم پاکستان نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعے کی تحقیقات کی ہدایات دی ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں اکوڑہ خٹک مسجد میں دھماکہ، مولانا حامد الحق سمیت5افراد شہید

مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ کل بروز جمعہ صبح 11 بجے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ادا کی جائے گی، جس میں ہزاروں افراد کی شرکت کی توقع کی جارہی ہے۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

اس دھماکے کے بعد علاقہ بھر میں سوگ کی فضا ہے اور عوامی و سیاسی حلقوں نے دہشت گردی کے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی، حکومتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Scroll to Top