کمیٹی نے ایف بی آر اور صوبائی ریونیو انتظامیہ میں متبادل تنازعات کے حل کا نظام متعارف کرانے کی تجویز دی
ملک بھر کی عدالتوں میں ٹیکس مقدمات کے حل کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات سامنے آ گئی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت 7 نومبر 2024 کو ہونے والے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ اعلیٰ عدالتوں میں 108,366 مقدمات زیر التوا ہیں جن میں 4,457 ارب روپے کی رقم شامل ہے۔ کمیٹی نے اس صورتحال کا حل پیش کرتے ہوئے ایف بی آر اور صوبائی ریونیو انتظامیہ میں متبادل تنازعات کے حل (ADR) کے نظام کو متعارف کرانے کی تجویز دی ہے۔
ملک بھر میں ٹیکس مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کے حل میں تاخیر کو مدنظر رکھتے ہوئے، ملک کی اعلیٰ عدالتوں میں ٹیکس مقدمات کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی سفارشات منظر عام پر آ گئیں ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت 7 نومبر 2024 کو ہونے والے اجلاس میں یہ انکشاف کیا گیا کہ اعلیٰ عدالتوں میں 108,366 ٹیکس مقدمات زیر التوا ہیں جن کی مجموعی رقم 4,457 ارب روپے ہے۔
سپریم کورٹ میں ریونیو کے تقریبا 6,000 مقدمات زیر التوا ہیں جبکہ 2,000 مقدمات مختلف ٹریبونلز اور عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں حکم امتناعی جاری کیے گئے ہیں۔ کمیٹی نے اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے ایک اہم اقدام کی سفارش کی ہے جس کے مطابق ایف بی آر اور صوبائی ریونیو انتظامیہ میں متبادل تنازعات کے حل (ADR) کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔
اس نظام کے تحت، کاروباری اداروں اور ریاستی اخراجات میں کمی لانے کی کوشش کی جائے گی۔ اجلاس کے بعد ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا گیا جس میں فریقین سے تجاویز کی درخواست کی گئی ہے تاکہ اس مسئلے کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔
کمیٹی کا ماننا ہے کہ یہ اقدامات ٹیکس مقدمات کے جلد حل اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔