طورخم بارڈر پر فائرنگ، ایک جاں بحق، تین سیکورٹی اہلکار زخمی

خیبر پختونخوا کے پاک افغان طورخم بارڈر پر ایک اور کشیدہ صورتحال سامنے آئی ہے، جہاں دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو سویلین سمیت تین سیکورٹی فورسز کے جوان زخمی ہو گئے۔

گزشتہ دس دن سے بارڈر پر حالات کشیدہ تھے اور سرحدی گزرگاہ پیدل آمدورفت سمیت تجارتی سرگرمیوں کے لئے بند تھی۔ بارڈر پر کشیدگی کو کم کرنے کے لئے دونوں ممالک کے حکام نے مذاکرات کئے تھے اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بارڈر کو دوبارہ کھولنے اور مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

زرائع کے مطابق، طورخم کے ایوب پوسٹ پر سرحد پار سے فائرنگ کے بعد دونوں جانب سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں طورخم اور باچا مینہ کے رہائشیوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے پڑے اور وہ لنڈی کوتل منتقل ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں طورخم بارڈر کی بندش: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور افغان قونصل جنرل کی ملاقات

اس کے علاوہ، گزشتہ دس دن سے بند بارڈر کی وجہ سے پھنسے ہوئے ڈرائیورز اور مسافر بھی پریشانی کا شکار ہوئے، جس کے دوران ایک شخص دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا اور کئی دیگر معمولی زخمی ہوئے۔

لنڈی کوتل ہسپتال کے مطابق، زخمی جوان شاکر خان کو ایمرجنسی منتقل کیا گیا ہے، جنہیں ہاتھ اور پاؤں پر چوٹیں آئی ہیں، اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ فائرنگ کے نتیجے میں مزید کسی بڑی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، تاہم علاقے میں سکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے اور حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں۔

Scroll to Top