خیبر: جماعت اسلامی ضلع خیبر کے امیر شاہ فیصل آفریدی نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے باعث سرحد کے دونوں جانب رہنے والی اقوام متاثر ہو رہی ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ افغانستان کے ساتھ مسائل کے حل کے لیے قبائلی لویہ جرگہ کو متحرک کیا جائے اور جرگہ کی شکل میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
ڈسٹرکٹ پریس کلب خیبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے، جماعت اسلامی کے رہنماؤں، امیر جماعت اسلامی لنڈی کوتل مراد حسین آفریدی، جنرل سیکرٹری سلطان اکبر افریدی، ممبر شاہ اور رفیق افریدی نے طورخم بارڈر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ کشیدگی کے باعث باچا مینہ کے رہائشی نقل مکانی کر چکے ہیں، جبکہ افغان فورسز کے حملوں سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا اور متعدد افراد زخمی ہو چکے ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن ہونا نیک شگون نہیں، کیونکہ دونوں جانب برادر اسلامی ممالک کی فورسز موجود ہیں، جنہیں صبر و تحمل اور بھائی چارے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان طورخم بارڈر پر ایک بار پھر فائرنگ،سکیورٹی فورسز ہائی الرٹ
انہوں نے مزید کہا کہ اس نازک صورتحال میں صوبائی اور وفاقی حکومت کی خاموشی ان کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔ حکومت کو فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے کشیدگی ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ طورخم بارڈر کو کھولا جا سکے اور معمولات زندگی بحال ہو سکیں۔
شاہ فیصل آفریدی نے اعلان کیا کہ الخدمت فاؤنڈیشن اس صورتحال میں رضاکارانہ سرگرمیوں کے لیے مکمل تیار ہے اور متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔