اسلام آباد۔ پاکستان میں جو دہشتگردی ہو رہی ہے، اس کو بیرونی قوتیں سپانسر کر رہی ہیں۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے پیچھے باہر کے ہاتھ ہیں اور ہمارے چند لوگ بھی ان کے پروپیگنڈے کا حصہ بن چکے ہیں، ان خیالات کا اظہار سینئر سیاستدان نور عالم خان نے پختون ڈیجیٹل کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی لہر نے شدید تشویش پیدا کر دی ہے، جس کا کنٹرول کرنا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کے مسئلے کو سیاسی نقطہ نظر سے حل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے سیاستدان صرف اپنی کرسیوں کی فکر کرتے ہیں اور عوامی مسائل سے غافل ہیں۔
نور عالم خان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ مل کر اس مسئلے پر سنجیدہ بات چیت کرنی ہوگی۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد تمام اختیارات صوبوں کو دے دیے گئے ہیں، لیکن دہشتگردی کو صرف فوج کے حوالے نہیں کیا جا سکتا، اس کے لئے پولیس، اسپیشل برانچ، آئی بی اور دیگر اداروں کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کو بھی اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور ایمرجنسی اجلاس بلانا چاہیے تاکہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے مؤثر حکمت عملی تیار کی جا سکے۔ ایک سال میں کوئی واضح اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، بس ڈیسک بجانے تک محدود ہیں۔ عوام کے مسائل پر تو کوئی بات نہیں کرتا، بس ذاتی مفادات کا کھیل چل رہا ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم سب کو اپنی ذات سے باہر نکل کر ملک کے بارے میں سوچنا ہوگا، ورنہ حالات اور زیادہ خراب ہو جائیں گے۔