پشاور: خیبرپختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن نے گزشتہ 15 دنوں کے دوران صوبے بھر میں 455 طبی مراکز کا معائنہ کیا، جن میں سے 64 کو مختلف خلاف ورزیوں پر سیل کر دیا گیا،
جبکہ 5 مراکز کو وارننگ نوٹس جاری کیے گئے۔ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، ان معائنوں کے دوران 127 نئے طبی مراکز کو رجسٹر کیا گیا اور 6 ہسپتالوں، 2 لیبارٹریوں، اور 2 جنرل/اسپیشلسٹ طبی مراکز کی جانچ کی گئی، جن میں سے 2 نجی ہسپتالوں کو مکمل لائسنس بھی جاری کیے گئے۔
تربیت اور آگاہی: کمیشن نے 50 طبی عملے کو معیاری صحت کی خدمات کی فراہمی کے حوالے سے تربیت فراہم کی۔ اس کے علاوہ، خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیمینارز اور آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے، جن میں تخت بھائی میں حکیموں اور طبیبوں کو ہیلتھ کیئر کمیشن کے قواعد و ضوابط سے آگاہ کرنے کے لیے ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔
شکایات کا ازالہ: کمیشن کو شہریوں کی جانب سے 26 نئی شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 22 شکایات کو کمیشن کے قوانین کے مطابق حل کیا گیا۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ عوام کا تعاون ضروری ہے تاکہ معیاری صحت کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیںسابق ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی کو کرپشن کے الزامات پر شوکاز نوٹس جاری
حکام کا بیان: کمیشن کے ترجمان، اعظم رحمان کے مطابق، خیبرپختونخوا میں عوام کو معیاری صحت کی سہولتیں فراہم کرنا کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
ڈائریکٹر لیگل افیئرز، محسن علی ترک نے کہا کہ عوام پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان طبی مراکز کے خلاف فوری طور پر کمیشن کو اطلاع دیں جہاں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی جا رہی ہو۔