پاک افغان خرلاچی بارڈر کی بندش سے تاجروں کو اربوں کا نقصان

پاک افغان خرلاچی بارڈر کی بندش سے تاجروں کو اربوں کا نقصان

پاک افغان خرلاچی بارڈر گزشتہ ساڑھے پانچ ماہ سے ہر قسم تجارت کیلئے بند ہے،خرلاچی بارڈر پر روزانہ سینکڑوں گاڑیاں آتی جاتی تھیں ۔

اعداد و شمار کے مطابق روزانہ خرلاچی بارڈر پر ساڑھے تین سو زیادہ گاڑیاں پاکستان داخل ہوتی تھی ،گزشتہ پانچ ، ساڑھے پانچ سے امپورٹ ایکسپورٹ کا سلسلہ رک چکا ہے ۔

افغانستان کی جانب سے کوئلہ ،فروٹ، ڈرائی فروٹ ، سبزی سمیت دیگر اہم چیزیں امپورٹ ہوتی تھی ، چینی، گندم ، پرچون سامان ، سیمٹ ، دیگر اشیائے ضروریات زندگی ایکسپورٹ ہوتی تھی ۔

گزشتہ پانچ ماہ سے تاجروں کا اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے ،پاک افغان خرلاچی بارڈر کو ہر قسم تجارت کیلئے کھول دی جائے ، ٹریڈ یونین ، افغان کے ساتھ تجارت امن کی طرف ایک اہم اشارہ ہے ،جس دن حکومت پاکستان کی جانب سے باڈر کھولنے کیلئے کوئی اشارہ یا حکم ملتا ہے اسی دن بارڈر کو کھول دیں گے۔

Scroll to Top